
وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف نے بتایا ہے کہ کتنے سال کے بچوں کو حج پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی؟
اسلام آباد میں وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف نے سیکریٹری مذہبی امور عطاء الرحمٰن کے ہمراہ حج پالیسی کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ آج وفاقی کابینہ نے حج پالیسی کی منظوری دی ہے، اس سال 12 سال سے کم عمر بچوں کو حج پرجانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ سرکاری حج درخواستیں 4 اگست سے وصول کی جائیں گی، پاکستان کا 2026ء کا حج کوٹہ 1 لاکھ 79 ہزار 210 ہے۔
وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف نے بتایا کہ سرکاری حج اسکیم کے لیے 1 لاکھ 19 ہزار جبکہ پرائیویٹ حج کےلیے 60 ہزار کا کوٹہ مقرر کیا گیا ہے، لانگ اور شارٹ حج کا پیکیج پہلے کی طرح ہو گا۔

سرکاری حج ساڑھے 11 لاکھ سے ساڑھے 12 لاکھ روپے تک ہوگا، حج پالیسی منظور
اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا، جس میں کابینہ نے ایجنڈے پر موجود بہت سے دوسرے امور کی منظوری دی ہے۔
انہوں نے شکوہ کیا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی سب کمیٹی نے اپنی رپورٹ تیار کی ہے جس پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ نجی ٹور آپریٹرز آئندہ رہ جانے والے عازمین کو پچھلے سال کے خرچ پر ہی حج کرائیں گے، عازمین کو حج سے متعلق مکمل تربیت دی جائے گی، حج کےلیے ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی، مالیاتی نگرانی کا مؤثر نظام لاگو کیا جائے گا، حج ناظم اسکیم جاری رکھی جائے گی۔
وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ شکایات کے ازالے کے لیے شفاف نظام رائج کیا جائے گا، گزشتہ سال سرکاری حج اسکیم کے تحت بہترین انتظامات کیے گئے، ہم نے سعودی ٹائم لائن کے مطابق حج پالیسی منظور کرا لی ہے، اس پالیسی پر 4 اگست سے عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا، عازمین کے لیے سعودی عرب سے منظورہ شدہ ویکسین لازمی ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ عازمین کا ڈیٹا وزارت کی ویب سائٹ پر موجود ہو گا، نجی ٹور آپریٹرز کے لیے فنانشل معیار مقرر کیا گیا ہے، شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا، سرکاری و نجی حج اسکیم کی مانیٹرنگ تیسرے فریق کو دی گئی ہے، تیسرا فریق غیر جانبدارانہ انداز میں شفافیت کا جائزہ لے گا۔
وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ عازمینِ حج کا انتخاب پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر کیا جائے گا، روڈ ٹو مکہ حج کی سہولت اسلام آباد اور کراچی ایئر پورٹس پر میسر ہو گی، پرائیویٹ حج کے لیے شفافیت اور سعودی عرب میں رقوم بروقت جمع کرانے کے اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی سب کمیٹی نے اپنی رپورٹ تیار کی ہے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا، وزارتِ مذہبی امور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی سب کمیٹی کا جواب دے گی، یہ بات سب کو معلوم ہے کہ نجی ٹور آپریٹرز بروقت عازمین کی رقم جمع نہ کرا سکے، نجی ٹور آپریٹرز آئندہ رہ جانے والے عازمین کو پچھلے سال کے خرچ پر ہی حج کرائیں گے۔