وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امن گنڈا پور نے ان دعوؤں کی تردید کر دی ہے کہ عمران خان بیرونِ ملک جانے کو تیار ہو گئے تھے۔
جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی پاکستان سے باہر نہیں جائیں گے، اگر انہوں نے کوئی ڈیل کرنی ہوتی اب تک کر بھی لی ہوتی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا ہے کہ پاکستان سے باہر نہیں جاؤں گا، مفروضے بنائے جاتے ہیں، شوشے چھوڑے جاتے ہیں جن کا مقصد تحریک کو نقصان پہنچانا ہے۔

بھارتی حکومت نے ایف اے ٹی ایف میں علی امین گنڈاپور کا بیان جمع کروا دیا
علی امین گنڈاپور نے الزام لگایا تھا کہ ہم طالبان کو گرفتار کرتے ہیں لیکن ادارے انہیں رہا کر دیتے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کبھی نہ خواہش ظاہر کی اور نہ سوچا کہ ملک چھوڑ کر جائیں گے، بانیٔ پی ٹی آئی نے مجھے وزیر اعلیٰ بنایا، ان کی حکومت ہے، ان کا مینڈیٹ ہے، بانی کا اعتماد ہے تو میں یہاں بیٹھا ہوں۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ سب باتیں ہمارے مخالفین کی ہیں، سازشوں کا حصہ بننے والے بانی کے نہیں مخالفین کے ایجنڈے پر ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات سے مسائل کو حل کرنا چاہیے، آپریشن مسئلہ کا حل نہیں، پہلے بھی آپریشن کر چکے ہیں لیکن کامیابی نہیں ہوئی، سب سے پہلے ہمیں افغانستان سے تعلقات ٹھیک کرنے پڑیں گے، افغانستان سے تعلقات بہتر ہونا چاہئیں، مذاکرات ہونا چاہئیں، لوگوں کے اعتماد کے بغیر نہ جنگ لڑ سکتے ہیں اور نہ جیت سکتے ہیں۔

عالیہ حمزہ نے علی امین گنڈاپور سے سوال کر دیا
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور سے سوال پوچھ لیا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مسائل پر کھل کر بات نہ ہو تو چھوٹا مرض کینسر بن جاتا ہے، لوگوں کا اداروں پر اعتماد بحال ہونا ضروری ہے، حکومت، اداروں اور عوام میں اعتماد نہیں ہو گا تو کامیابی حاصل نہیں کر سکتے، جب تک امن نہیں ہو گا ترقی نہیں ہو سکتی، عوام کے اعتماد کے ساتھ دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔