
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے قومی مصنوعی ذہانت پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ایک ڈیجیٹل انقلاب ہے، یہ پالیسی پاکستان کو ترقی، خوش حالی اور خود مختاری کی راہ پر گامزن کرے گی۔
شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان، ایس آئی ایف سی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی کاوشیں قابلِ تحسین ہیں، یہ صرف ایک پالیسی نہیں بلکہ پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد ہے۔

ہمیں شوق نہیں کہ انٹرنیٹ بند ہو، نہ میرے پاس کوئی بٹن ہے: شزا فاطمہ
وزیرِ مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ ہمیں شوق نہیں کہ انٹرنیٹ بند ہو اور نہ میرے پاس انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی بٹن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اے آئی پالیسی صحت، تعلیم، معیشت، صنعت اور تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں انقلاب لائے گی، وزیرِ اعظم کے نیشنل ڈیجیٹل نیشن پاکستان وژن کے تحت یہ نیشنل اے آئی پالیسی تیار کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پالیسی کا مقصد ہر شہری کو اے آئی کے فوائد سے مستفید کرنا ہے، نوجوانوں کے انقلابی آئیڈیاز اور اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے اے آئی فنڈ قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی کے تحت تعلیمی اداروں میں مہارت اور ری اسکلنگ پر خصوصی توجہ دی جائے گی، پالیسی میں سائبر سیکیورٹی کے بڑھتے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع حکمتِ عملی تیار کی گئی ہے۔
شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ ہر شہری بالخصوص خواتین اور بچوں کے ڈیٹا اور ڈیجیٹل سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا، حکومت ڈیٹا سینٹرز، کلاؤڈ سمیت اے آئی انفرااسٹرکچر کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری لا رہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کو ڈیٹا ٹرانزٹ حب بنانے کے لیے پاک چین ڈیٹا ٹرانزٹ آپریشنلائز کیا جا چکا ہے۔