جے یو آئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

جے-یو-آئی-اور-پی-ٹی-آئی-رہنماؤں-کی-ملاقات-کی-اندرونی-کہانی-سامنے-آگئی

مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی جانب سے آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کی تجویز دے دی۔ فوٹو ایکس
مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی جانب سے آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کی تجویز دے دی۔ فوٹو ایکس

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، دونوں جماعتوں نے آئینی ترامیم پر مشترکا مسودہ لانے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی جانب سے آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کی تجویز دے دی، قانونی، آئینی معاملات دیکھ کر سلمان اکرم راجہ اور کامران مرتضیٰ مسودہ تیار کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپنا مسودہ اور تجاویز ہمارے ہاتھ آجائیں پھر آگے بڑھا جائے گا، جب ہمارے پاس مسودہ ہو تو پھر ہی کسی سے بات کی جاسکتی ہے، ہماری شوریٰ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ نہیں جانا، آئینی ترمیم مسترد کرو، مجھے معلوم ہے اس میں بہت ساری چیزیں غلط ہورہی ہیں، پارلیمان کے اندر ووٹ سے کسی بھی غیر آئینی اقدام کو روکیں گے۔

جے یو آئی اور پی ٹی آئی نے مشترکہ آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا

جے یو آئی کے رہنما کامران مرتضٰی کا کہنا ہے کہ معاشرے کے لیے بہتر قانون سازی ہوتی ہے تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کسی ایکسٹینشن کو نہیں مانتا، نہ کسی ادارے کے سربراہ کو ایکسٹینشن دینے دیں گے، پارلیمان کے باہر عوامی طاقت سے کسی بھی غیر آئینی اقدام کو روکیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے وکیل رہنما جمعے کو دوبارہ اسلام آباد میں ملاقات کریں گے، حکومتی آئینی ترامیم کا مسودہ سامنے آنے پر اپوزیشن اپنی تجاویز بھی سامنے رکھے گی۔

 پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہمیں جمعے کو احتجاج کرنا ہے اس کے بعد بیٹھیں گے، یہ بانی پی ٹی آئی کو ملٹری کورٹ میں لے جانا چاہتے ہیں، حکومت خالدہ ضیاء کی طرح 15 سال بانی پی ٹی آئی کو گرفتار رکھنا چاہتی ہے۔