
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئی ہیں، عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج کے فیصلوں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ عدالتیں ناکام ہو گئی ہیں، آج متنازع فیصلوں میں ایک نئے فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔

9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد و دیگر کو رہنماؤں 10، 10 سال قید
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ، شیر پاؤ پل کیس کا فیصلہ جاری کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی اور ساتھیوں نے کہا تھا کہ شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، آئین و قانون کا تقاضہ یہی ہے کہ ایک کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہو سکتا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے 3 اراکینِ پارلیمنٹ کو سزا ہوئی۔
پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہی دو گواہ ہیں جو 9 مئی کے مقدمات میں پیش کیے جا رہے ہیں، آج ہمارے اکابرین کو نہیں، جمہوریت کو سزا ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 9 مئی کے مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، ایک ملازم کہتا ہے کہ میں زمان پارک گیا اور میز کے نیچے چھپ کر سازش کو سنا، دوسرا ملازم کہتا ہے کہ وہ گھر میں گھسا اور کرسی کے پیچھے چھپ کر 9 مئی کی سازش کو سنا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کا نہیں پاکستانی قوم کے ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے، آپ کے خلاف کوئی گواہ پیش کر دیا جائے گا کہ کرسی کے نیچے کوئی چھپا تھا اس نے سب سنا۔