بلوچستان میں مارے گئے دو بھائی والد کے جنازے میں شرکت کیلئے نکلے تھے

بلوچستان-میں-مارے-گئے-دو-بھائی-والد-کے-جنازے-میں-شرکت-کیلئے-نکلے-تھے

بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں مارے جانیوالے دو سگے بھائی بھی شامل ہیں، جو والد کے جنازے میں شرکت کیلئے کوئٹہ سے پنجاب کیلئے روانہ ہوئے تھے۔

بلوچستان سے پنجاب جانے والے 9 مسافروں کو بسوں سے اتار کر قتل کردیا گیا، حکام کے مطابق دہشت گردوں نے مسافروں کو شناخت کے بعد اغوا کیا، پھر گولیاں مار دیں، واقعہ ژوب کے علاقے ڈب سرہ ڈاکئی میں پیش آیا۔

بلوچستان میں شہید ہونے والا جنید 5 روز قبل بیوی بچوں کو سسرال چھوڑنے کوئٹہ گیا تھا، والد

مقتولین میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں جو اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے لودھراں آرہے تھے۔

مقتولین میں سے دو بھائیوں کا تعلق دنیاپور جبکہ دیگر 7 کا تعلق ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ، خانیوال، لاہور، گوجرانوالا، گجرات اور اٹک سے تھا، میتوں کو آبائی شہروں میں پہنچا دیا گیا، جہاں تدفین کا عمل جاری ہے۔

جان سے جانے والوں میں دنیاپور کے رہائشی دونوں بھائی والد کے جنازے میں شرکت کے لیے کوئٹہ سے روانہ ہوئے تھے، گوجرانوالا کا رہائشی صابر چار بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا، 15 سال سے بلوچستان میں کام کر رہا تھا، مظفر گڑھ کے رہائشی آصف کی تین ماہ پہلے شادی ہوئی تھی۔

بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گرد حملوں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں، شاہد آفریدی

سابق کپتان پاکستانی کرکٹ ٹیم نے مزید کہا کہ دہشت گرد امن و خوشحالی کے دشمن ہیں اور انشاء اللّٰہ اپنے مزموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بلا تاخیر اور فیصلہ کن ایکشن لیا جائے گا، دہشت گردوں کا آخری حد تک تعاقب کیا جائے گا، انہیں کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔