حمیرا کو مالی طور پر کوئی پریشانی نہیں تھی: نوید اصغر

حمیرا-کو-مالی-طور-پر-کوئی-پریشانی-نہیں-تھی:-نوید-اصغر

—فائل فوٹوز
—فائل فوٹوز

کراچی کے علاقے ڈیفنس کے فلیٹ میں مردہ حالت میں ملنے والی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصفر کے بھائی نوید اصغر نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا ہے کہ حمیرا میری چھوٹی بہن تھی، اُسے مالی طور پر کوئی پریشانی نہیں تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ میڈیا میں کہا گیا کہ ان کے والدین حمیرا کو اون نہیں کر رہے، لاش جب پولیس کسٹڈی میں ہو تو اس کی حوالگی کا ایک ٹائم ہوتا ہے، پولیس کو کچھ ضروری تفتیش کرنی ہوتی ہے، اس کے بعد لواحقین کو لاش دی جاتی ہے۔

نوید اصغرنے کہا کہ ہم گزشتہ 3 روز سے چھیپا صاحب کے ساتھ رابطے میں تھے، تھانے میں فاروق سنجرانی کے ساتھ رابطے میں تھے، ایک گائیڈ لائن کے ذریعے ہم نے لاش کی وصولی اور تدفین کرنی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ میری پھپھو کی موت ایک ٹریفک حادثے میں ہوئی، پھپھو کی موت کی وجہ سے والدین ڈسٹرب تھے اور پھر یہ واقعہ ہو گیا۔

نوید اصغرنے بتایا کہ میڈیا نے ہمیں کال پر کال کی اور معاملات کچھ اس طرح کے ہو گئے کہ ہم نے کہاکہ اتنی ایمرجنسی ہے تو تدفین کر دیں، ہم نے ان سے معاملات طے کر کے آنے کا طے کیا اور لاش وصول کی۔

یہ بھی پڑھیے

  • کراچی: فلیٹ سے مردہ ملی اداکارہ حمیرا اصغر کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ
  • کراچی: ڈیفنس کے فلیٹ سے اداکارہ حمیرا اصغر علی کی لاش برآمد

انہوں نے بتایا کہ میڈیا سے پتہ چلا کہ بہن کی لاش کچھ ماہ سے فلیٹ میں پڑی ہوئی ہے، ایک مس کنسیپٹ پیش کیا گیا کہ والدین اور بھائی بہن سے لاتعلق تھے، ہم پولیس کے ساتھ رابطے میں تھے۔

حمیرا اصغر کے بڑے بھائی نے کہا کہ بہن آزاد اور بااختیار تھی، انہوں نے سوشل میڈیا پر جو بھی کیا وہ اپنے بل بوتے پر کیا، 7 سال پہلے بہن اپنی مرضی سے کراچی شفٹ ہوئی، جیسا کہ ہر فیملی میں ہوتا ہے اسی طرح بہن کبھی کبھار والدہ کو کہہ دیتی تھی کہ میں اپنے معاملات کی خود ذمے دار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بہن کو اجازت دی کہ آپ نے جو کرنا ہے کریں، بہن ہر 6 ماہ، سال بعد گھر آتی تھی، ایک ڈیڑھ سال سے بہن کا ہم سے رابطہ بالکل ختم ہو گیا تھا اور ہمارے ساتھ ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا، والدہ نے بہن سے کئی بار پوچھا کہ کہاں رہ رہی ہو؟ کس کے پاس جاتی ہو؟ کس کے ساتھ رہتی ہو؟

نوید اصغر نے بتایا کہ بہن کا والدہ سے 6 ماہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، موبائل نمبر بند جا رہا تھا، بہن کی ایک دوست سے رابطہ کیا تو اس نے کہا میں نہیں جانتی، ہم نے دوبارہ رابطہ کرنے کی کوشش کی، والدہ نے کہا کہ وہ کہاں رہتی ہے کچھ پتہ نہیں، بہن کے موبائل بند ہونے کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس رپورٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کریں گے، تدفین سے متعلق والد صاحب کے ساتھ بات کر رہے ہیں۔

نوید اصغر نے کہا کہ جس عمارت میں حمیرا اصغر رہتی تھیں اس میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرا نہیں، کسی نے یہ نہیں پوچھا کہ دروازے کی چٹخنی اوپر سے لگی ہوئی تھی یا نہیں، میڈیا نے ایسا کچھ نہیں پوچھا، صرف فوکس حمیر اصغر فیملی پر تھا، حمیر اصغر کو مالی طور پر کوئی پریشانی نہیں تھی۔