
وزیرِاعلیٰ سندھ کے سابق مشیر سردار اسماعیل ڈاہری نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیرِ داخلہ سندھ کی ایماء پر ان کے بھتیجے ایس ایس پی نے مجھے گرفتار کیا۔
حیدر آباد میں مقامی عدالت کے احاطے میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اسماعیل ڈاہری نے کہا کہ کلاشنکوف اور منشیات کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے رات بھر تھانے اور سی آئی اے دفتر میں رکھا گیا۔
دوسری جانب اسماعیل ڈاہری اور عنایت اوڈھو کو سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزمان کو 3 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
ملزمان کی گرفتاری سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ اسماعیل ڈاہری کے قبضے سے 5 کلو چرس، کلاشنکوف اور نقدی برآمد ہوئی ہے جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
- سابق مشیرِ وزیرِاعلیٰ سندھ گاڑی سے چرس اور کلاشنکوف برآمد ہونے پر گرفتار
ایس ایس پی فرخ لنجھار کے مطابق اسماعیل ڈاہری منشیات کے عادی ہیں، گاڑی سے منشیات برآمد ہوئی ہے، ممکن ہے ملزمان منشیات کا کاروبار کرتے ہوں، اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے تفتیش کے دوران تسلیم کیا ہے کہ وہ منشیات کا کاروبار کرتے ہیں، ملزمان سے منشیات ان کی گاڑی سے ملی، کارروائی لطیف آباد میں کی گئی۔