
سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ 13 جون کو سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس منعقد ہوا تھا جہاں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کیا تھا۔
مراد علی شاہ نے اعلان کیا تھا کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کو 12 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس ملے گا، گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کو 10 فیصد ایڈہاک ریلیف دیا جائے گا، پنشن میں 8 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

سندھ اسمبلی: 34 کھرب 51 ارب روپے کا بجٹ پیش
سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس منعقد ہوا جہاں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ تعلیم، صحت، انفرا اسٹرکچر اور فلاحی شعبے کے لیے اضافی فنڈز مختص کیا ہے، صحت کا بجٹ پچھلے سال کے 302.2 ارب روپے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے۔
وزیرِاعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ زراعت کے فروغ کے لیے ڈرپ اریگیشن پر سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کلسٹر فارمنگ کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بجٹ کو مرکز سے اسکولوں کی سطح پر منتقل کر دیا جائے گا، اسکولوں کے ہیڈ ٹیچرز کو انتظامی اخراجات کے لیے براہِ راست فنڈز دستیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ معذور افراد کے لیے سہولتیں بڑھائی جائیں گی، سندھ بھر میں یوتھ ڈیولپمنٹ سینٹرز قائم کیے جائیں گے،سینٹرز میں نوجوانوں کو ہنر سکھانے، کیریئر کونسلنگ اور ڈیجیٹل خواندگی کے پروگرامز شروع کیے جائیں گے۔