گورنر ہاؤس میں دفاتر کو تالہ لگانے کا معاملہ، اویس قادر شاہ عدالت پہنچ گئے

گورنر-ہاؤس-میں-دفاتر-کو-تالہ-لگانے-کا-معاملہ،-اویس-قادر-شاہ-عدالت-پہنچ-گئے

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے پر قائم مقام گورنر سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے فوری سماعت کی درخواست کی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ 2 جون سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری بیرون ملک ہیں، تاہم جب سے اویس شاہ نے قائم مقام گورنر کا چارج لیا ہے گورنر ہاؤس میں رسائی نہیں دی جارہی۔

کامران ٹیسوری دفاتر کی چابیاں ساتھ لے گئے، گورنر کو یہ حرکت زیب نہیں دیتی: اویس قادر شاہ

اویس قادر شاہ نے کہا کہ پولیس افسران گورنر ہاؤس پہنچ چکے ہیں، وزیر داخلہ بھی اسلام آباد سے یہیں آ رہے ہیں۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قائم مقام گورنر سندھ کو دفتری امور سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

عدالتی عملے کا کہنا ہے کہ درخواست قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد بینچ میں پیش کی جائے گی۔

قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ نے عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج آئین کی توہین ہوئی، جن کو آئین کی تشریح سمجھ نہیں آتی ان کو اچھے سے سمجھائیں گے۔

اویس شاہ کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، گورنر ہاؤس وفاقی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی پوزیشن پر بیٹھا شخص آئین کی پاسداری نہیں کرے گا تو پھر کیا بات کریں گے، میں آئینی پوزیشن پر ہوں میرا حق ہے کہ میں گورنر ہاؤس جاؤں۔

ان کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس میں محرم الحرام سے متعلق اہم میٹنگ تھی، وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی پولیس پہنچ چکے تھے، پرنسپل سیکریٹری نے بتایا کہ گورنر ملک سے باہر ہیں چابیاں بھی ساتھ لے گئے ہیں۔

قائم مقام گورنر سندھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ قانون کی پاسداری کرنا ہمارا اولین فرض ہے۔