Customise Consent Preferences

We use cookies to help you navigate efficiently and perform certain functions. You will find detailed information about all cookies under each consent category below.

The cookies that are categorised as "Necessary" are stored on your browser as they are essential for enabling the basic functionalities of the site. ... 

Always Active

Necessary cookies are required to enable the basic features of this site, such as providing secure log-in or adjusting your consent preferences. These cookies do not store any personally identifiable data.

No cookies to display.

Functional cookies help perform certain functionalities like sharing the content of the website on social media platforms, collecting feedback, and other third-party features.

No cookies to display.

Analytical cookies are used to understand how visitors interact with the website. These cookies help provide information on metrics such as the number of visitors, bounce rate, traffic source, etc.

No cookies to display.

Performance cookies are used to understand and analyse the key performance indexes of the website which helps in delivering a better user experience for the visitors.

No cookies to display.

Advertisement cookies are used to provide visitors with customised advertisements based on the pages you visited previously and to analyse the effectiveness of the ad campaigns.

No cookies to display.

اِتوار 6 جويلية 2025 - 10 محرم 1447 نماز کے اوقات

عدیلہ بلوچ کے جذبے کو سراہتا ہوں: امیر مقام

عدیلہ-بلوچ-کے-جذبے-کو-سراہتا-ہوں:-امیر-مقام

سیاسی رہنما امیر مقام---فائل فوٹو
سیاسی رہنما امیر مقام—فائل فوٹو 

وزیرِ مملکت سرحدی علاقہ جات اور امورِ کشمیر امیر مقام نے کہا ہے کہ ہم اگر ریفارمز اور آئینی ترامیم کی بات کرتے ہیں تو یہ نئی بات نہیں، اصلاحات عام آدمی کی بہتری کے لیے ہو رہی ہیں، لوگوں کے کیسز التواء کا شکار ہیں۔ 

انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیاست پر سمجھوتہ کیا، مگر ملک پر نہیں کیا، آئی ایم ایف کے معاہدے سے ملک میں معاشی استحکام آئے گا۔

امیر مقام نے بلوچستان کے وسائل، مسائل اور امن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے، رقبے کے لحاظ سے بڑا صوبہ اور آدھا پاکستان ہے، بلوچستان کے وسائل کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اوّلین ترجیح ملک کے لیے کام کرنا اور دشمن کے ایجنڈے کو ناکام بنانا ہے، میں عدیلہ بلوچ کے جذبے کو سراہتا ہوں، ہماری حکومت کی ترجیحات امن ہے۔

امیر مقام کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور کے پی میں امن سے متعلق لوگوں نے تکالیف اٹھائی ہیں، ان شا اللّٰہ ہمیں امید ہے کہ آئندہ بھی بہتری ہو گی۔

ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان اب بھی ہمارے ملک کی ترجیح ہے، اس سال بلوچستان کے لیے 120 ارب روپے پی ایس ڈی پی میں مختص ہیں، بلوچستان کے لیے مختص رقم پنجاب سے بھی زیادہ ہے، صوبے میں 28 ہزار زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزشین سے زرعی انقلاب آئے گا۔

امیر مقام نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنے صوبے والوں کو بھی کہتے ہیں کہ وہ بلوچستان سے سیکھیں، سی پیک کے دوسرے فیز میں بھی سب سے زیادہ کام بلوچستان میں ہو گا۔