
پاکستانی شوبز شخصیات نے دریائے سوات میں مدد کے منتظر اور بے بسی کی تصویر بنے ایک ہی خاندان کے 18 افراد کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے کے اندوہناک واقعے پر دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔
وادیٔ سوات میں پیش آنے والے خوفناک واقعے نے نا صرف پوری قوم کو سوگوار کر دیا بلکہ پاکستانی فنکار برادری کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔

سانحہ سوات کا ذمہ دار کون؟ سیاح مدد کو پکارتے رہے بچایا کیوں نہیں جا سکا؟
دریائے سوات میں پانی کے ریلے میں بہنے والے افراد میں سے 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، 2 کی تلاش جاری ہے، 8 افراد کی نماز جنازہ ڈسکہ میں ادا کردی گئی۔
پاکستانی اداکارہ صبور علی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر سوال اٹھایا کہ جب کرکٹ گراؤنڈ سکھانے ہوتے ہیں، تب تو ہیلی کاپٹرز فوراً آ جاتے ہیں، ان 18 زندہ انسانوں کے لیے کوئی پرواز کیوں نہ آئی؟
اداکارہ ماہرہ خان نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ دل ٹوٹ گیا ہے، ہم کس سمت جا رہے ہیں؟ یہ سب کیسے ہو سکتا ہے اور ہم بس تماشائی بنے بیٹھے رہتے ہیں؟
زارا نور عباس نے بھی واقعے کو دل دہلا دینے والا قرار دیا اور کہا کہ ہماری ریاست کب جاگے گی؟ یہ ٹیکس دینے والے شہری تھے، سیر پر گئے تھے، جنازے لے کر واپس آئے۔
علی ظفر، ہمایوں سعید، فیصل قریشی اور احسن خان سمیت دیگر اداکاروں اور کھلاڑیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اس سانحے پر دلی رنج کا اظہار کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر وقت پر مدد پہنچتی تو قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکتا تھا۔