
وفاقی حکومت نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزارت غذائی تحفظ کے اعلامیے کے مطابق موجودہ صورتحال میں تاثر غلط ہے کہ عوامی ضروریات کے مطابق چینی کی وافر مقدار موجود نہیں۔
اعلامیے کے مطابق ڈی ریگولیشن پالیسی کے تحت زرعی اجناس کی درآمد، برآمد اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ مارکیٹ فورسز کے مطابق ہوتا ہے۔
وزارت غذائی تحفظ کے مطابق گزشتہ سیزن میں چینی کے وافر ذخائر موجود ہونے کی وجہ سے برآمد کی گئی تھی۔
اعلامیے کے مطابق چینی درآمد کرنے کا فیصلہ قیمتوں میں استحکام، عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا، اضافی اسٹاک کے ہونے سے قیمتوں میں توازن برقرار رہے گا۔
وزارت غذائی تحفظ کے مطابق تمام زرعی اجناس کی خرید و فروخت کا دار و مدار سیزن پر منحصر ہے، زرعی اجناس کی خرید و فروخت کو مالی سال سے منسلک کرنا غلط ہے۔
اعلامیے کے مطابق حالیہ پالیسی کے تحت تمام زرعی اجناس کو ڈی ریگولیٹ کیا جا چکا ہے، ماضی کی طرح چینی کی برآمد پر کسی بھی قسم کی سبسڈی نہیں دی گئی تھی۔