
بالی ووڈ اداکارہ تنوشری دتہ اپنے ہی گھر میں خود کو غیر محفوظ محسوس کرنے لگی ہیں۔ اداکارہ نے روتے ہوئے ویڈیو شیئر کر دی۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اداکارہ نے می ٹو کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے کسی نام لیے بغیر خود کے ہراسانی کا شکار ہونے کا بتایا۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ میں ہراسانی کی اس اذیت سے تنگ آگئی ہوں، یہ 2018 سے جاری ہے۔ آج عاجز آکر میں نے پولیس کو بلا لیا۔
انہوں نے مدد کی اپیل کرتے ہوئے مزید لکھا کہ براہِ کرم کوئی میری مدد کرے، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں اداکارہ نے روتے ہوئے بتایا، ’مجھے اپنے ہی گھر میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ میں نے ابھی پولیس کو کال کی ہے اور مجھے پولیس اسٹیشن بلالیا گیا ہے اور باضابطہ شکایت درج کروانے کو کہا گیا ہے۔ میں شاید کل یا پرسوں جا کر شکایت درج کرواؤں گی، کیونکہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔‘
مجھے 4، 5 سالوں سے اتنا پریشان کیا گیا کہ میری طبیعت خراب ہوگئی۔ میں لیے کام کرنا تک مشکل ہوگیا ہے، میں کچھ کرنے کے قابل نہیں رہی میرا گھر برباد ہوگیا۔ اپنے گھریلو ملازمین کی خدمات بھی نہیں لے سکتی کیونکہ انہوں نے میرے گھر میں ملازمین کو بھی خرید لیا ہے۔

تنوشری دتہ نے وویک اگنی ہوتری کے ساتھ اپنا دردناک تجربہ شیئر کردیا
بالی ووڈ اداکارہ تنوشری دتہ نے متنازع فلم ’کشمیر فائلز‘ کے ہدایت کار وویک اگنی ہوتری کے ساتھ کام کا دردناک تجربہ شیئر کردیا۔
ملازمین بھی مجھے ہراساں کرتے ہیں، چوریاں کرکے مجھے پریشان کرتے ہیں۔ میں اپنے ہی گھر میں ہراساں ہو رہی ہوں براہِ کرم میری مدد کریں۔
واضح رہے کہ بھارت میں ’می ٹو‘ مہم کے آغاز کے ساتھ ہی انہوں نے 2018ء میں سینئر اداکار نانا پاٹیکر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے مشہور فلمساز وویک اگنی ہوتری پر بھی نازیبا سلوک کا الزام عائد کیا تھا۔
نانا پاٹیکر کو کیس میں کلین چٹ دی گئی جبکہ وویک اگنی ہوتری نے الزامات کی تردید کی تھی۔