
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کی موت سے قبل کپڑے دھونے کے شواہد ملے ہیں، جس کمرے سے لاش ملی اس کے واش روم کے ٹب میں کپڑے تھے۔
تفتیشی حکام کے مطابق جس کمرے میں حمیرا اصغر کی لاش تھی وہاں بالکونی کا دروازہ کھلا ہوا تھا، اداکارہ کی لاش بیڈروم کے ساتھ والے کمرے میں موجود تھی۔
حکام نے کہا کہ اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے یوٹیلیٹی بلز اور گھر کے کرائے کی مئی 2024ء تک کی سلپ ملی ہے، ان کی موت 7 اکتوبر 2024ء کو ہوئی جبکہ پڑوسیوں کو دسمبر 2024ء میں فلیٹ سے بدبو محسوس ہوئی۔

اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات میں پیشرفت
اس حوالے سے تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کا فون آخری بار 7 اکتوبر کو شام 5 بجے تک استعمال ہوا، انہوں نے 7 اکتوبر 2024ء کو 14 افراد سے رابطہ کیا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ فلیٹ کے مرکزی دروازے کو ڈبل لاک اندر سے لگایا گیا تھا، کیمیکل ایگزامینیشن اور میڈیکل رپورٹ سے وجہ موت کا تعین ہو گا۔
واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔