
جماعتِ اسلامی پنجاب کے امیر جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پنجاب کے بجٹ میں عوام کے لیے کچھ بھی نہیں، یہ عوام کا نہیں آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید قصور ی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 803 ارب روپے خسارے کا بجٹ پیش کیا ہے، بجٹ میں کیے گئے دعوے پورے ہوتے نظر نہیں آ رہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ کے نام پر کسانوں کو دھوکا دیا جارہا ہے، گندم کے سیزن میں کسانوں کو 799 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

پنجاب اسمبلی نے 5300 ارب روپے سے زائد مالیت کے بجٹ کی منظوری دے دی
وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مثالی اور متوازن بجٹ پیش کیا ہے۔
جاوید قصوری کا کہنا ہے کہ وزراء کی کارکردگی کہیں نظر نہیں آتی، ساری حکومت ٹک ٹاک بنانے میں مصروف ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جماعتِ اسلامی سودی معیشت کا خاتمہ چاہتی ہے کیونکہ اسی میں کامیابی ہے۔